7a - Multilingualism at school is better than monolingualism!#1 Strategies at school: translanguaging

ایسے ممالک جہاں پر زیادہ لوگ ہجرت کر کے اتے ہیں وہاں پر مختلف معاشرے اور ایک سے زیادہ زبانیں بولنے والے لوگ بھی زیادہ ہو رہے ہیں ۔حالاںکہ سب زبانوں کا کام ایک جیسا ہے

(اپنا مطلب واضع کرنا) جیسے کہ محتلف ممالک میں وہاں کی

دفتری زبان کی نسبت بین الاقوامی زبانیں جیسے انگریزی وغیرہ بہتر سمجھی جاتی ہیں۔

یہ ایک عام تصوّر ہے کہ ہجرت کر کے انے والے والدین کے بچے

دفتروں میں بولی جانے والی زبان کو اپنے گھروں میں بولی جانے والی زبان پر ترجیح دیتے ہیں کیونکہ وہ اپنے گھروں میں استعمال ہونے والی زبان بولنے میں شرم محسوُس کرتے ہیں۔ کیونکہ انکے خیال میں وہ زبان اچھی ہے جو زیادہ لوگ بولتے ہیں

مثال کے طور پر

مِشال کا کہنا ہے " ٹاگالوگ " کوئی خاص زبان نہیں ہے

امادوُ کا کہنا ہے کہ " وولوف " انگریزی کی طرح کوُل نہیں ہے

فاطمہ کہتی ہے کہ " عربی " فضوُل ہے

اگر بچّے مادری زبان سیکھنے اور بولنے سے انکار کر دیتے ہیں تو اُنکے والدین ہمت ہار دیتے ہیں اور فیصلہ کر لیتے ہیں کہ بچّوں کے ساتھ وہی زبان بولیں گے جِسے وہ پسند کرتے ہیں۔

جیسے( امادوُس ) کہتا ہے کہ میں انگریزی ہی میں بات کروں گا تو اُسکی ماں بھی انگریزی بولنا شُروُ ع کر دیتی ہے۔

فاطمہ کا باپ بھی کہتا ہے کہ اچھاخیال ہے اور ، انا ، کی ماں بھی کہتی ہے کہ اچھاخیال ہے

بعض اوقات ماں باپ سمجھتے ہیں کہ بچّوں کے ساتھ مادری زبان میں بات کرنے سے وہ اسکوُل میں بولی جانے والی زبان اور دفتری زبان میں مہارت حاصل نہیں کر سکیں گے یا وہ یہ زبانیں مُشکل سے سیکھیں گے۔

اسکوُل میں ٹیچرزکا رویّہ بھی مادری زبان کے بارے میں بڑا اہم ہے۔بعض اوقات وہ سمجھتے ہیں کہ مھاجر بچّے اسانی سے دفتری زبان نہیں سیکھ سکیں گے۔

اُستاد۔۔ کیا وہ جلدی سیکھ پائیں گے

وہ اِس بات پر بھی پریشان ہو سکتے ہیں کہ مقامی بچّے الگ تھلگ

محسوُس کرتے ہیں جب مھاجر بچّے اپس میں مادری زبان بولتے ہیں۔

اُستاد۔۔ سبھی ایسا کرتے ہیں ؟

ان وجوُہات کی بنا پر بعض اُستاد بچّوُں سے کہتے ہیں کہ وہ سب

مقامی زبان ہی بولیں ۔

اُستاد۔۔ گھر میں بولی جانے والی زبان اسکوُل میں مت بولیں ۔

اگر چہ دفتری زبان سیکھنا بہت اہم ہے ۔لیکن اسکے ساتھ ساتھ

اِس بات پر بھی زور دینا چاہیے کہ ہر زبان اپنی جگہ اہم ہے۔

اُستاد۔۔ساری زبانیں جو اپ جانتے ہیں وہ خوبصورت اور اہم ہیں

اسلئیے سیکھتے ہوے کبھی ہمّت نہیں ہارنی چاہیے۔

اگر اسکوُل کی اِنتظامیہ ساری زبانیں سکھانے کے لیئے عملی اقدام

نہیں کرتی تو طُلبا یقین کر سکتے ہیں کہ اسکوُل میں بولی جانے والی زبان گھر میں بولی جانے والی زبان سے زیادہ اہم ہے۔

Michael۔۔ انگریزی بہت اہم ہے۔

اُساتذہ اپنی کلاسوں میں زیادہ زبانوں میں بات کرنے کی اجازت دے کر مختلف زبانوں کو ترقّی دے سکتے ہیں جیسے کہ ٹرانسلینگوایجنگ اور زبانوں کے بارے میں معلومات ۔

ٹرانسلینگوایجینگ زبان سکھانے کا ایک طریقہ ہے جس میں طلبا

کی ہمّت افزائی کی جاتی ہے جب وہ مختلف زبانیں بولتے ہیں۔

اُستاد۔۔ مُجھے بتاو اِس نظم کے بارے میں تُمہارا کیا خیال ہے

جب اُستاد اور طالب علم ایک ہی زبا ن بولتے ہیں تو سیکھنے سکھانے کا عمل بہت بہتر طریقے سے ہوتا ہے۔ ایسے مواقع پر

طالبعلم سے کہا جا سکتا ہے کہ وہ ایک موضوُع پر ایک زبان میں بحث کرے اور دوسری زبان میں لکھے۔

اُستاد۔۔ ایک نظم لکھنے کی کوشش کرو اُس زبان میں جو تمہیں

پسند ہے ۔

ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ جو اُستاد صِرف ایک زبان جانتا ہے وہ بھی ٹرانسلینگوایجیگ اِستعمال کرے ۔اِس طریقے سے وہ بھی سیکھے گا اور طُلبا کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی اور وہ گھر والی زبان کلاس روم میں استعمال کر سکیں گے جبکہ اُستاد اُنکی زبان

نہیں بول سکتے۔

اُستاد۔۔ ہر کوئی اپنی زبان بول سکتا ہے۔

اِس طریقے سے طُلبا کو اِجازت ہو گی کہ وہ اپنے خیالات کِسی بھی زبان میں بیان کر سکیں بغیر ہِچکچاہٹ کے کہ زیادہ لوگ کِس زبان میں بات کرتے ہیں

آخری ترمیم: Monday, 27 May 2019, 11:01 AM